سیاسی فلم فیسٹیول

Political Film Festival in connection with election 2018

تحریر: مفلحہ رحمان

آرٹس کونسل کراچی جائیں تو کبھی شاعر ملتے ہیں اور کبھی فنکار مگر یہ فنکار آج کل اداس ہیں کیونکہ ان کےبجائے عوام کی دلچسپی ہے سیاسی فلم فیسٹول میں۔

ایکشن ،سسپنس، اور کرائم سے بھرپور، ایڈونچر کےشوقین ہوں یا ساس بہو کی تو تو میں میں پسند کرنےوالے، سیاسی فلم فیسٹیول میں ہر طرح کی اداکاری دیکھنےکو مل رہی ہے۔

 انتخابی موسم کے فلم فیسٹیول میں طرح طرح کے فنکارجلوہ گر ہیں۔ ہر امیدوار اپنی بھرپور پرفارمنس کا ٹریلر دکھا رہا ہے۔ کوئی عوام کی پانچوں انگلیاں گھی میں اور سرکڑاہی میں دینے کے دعوے کررہا ہے تو کوئی سبز باغ دکھارہاہے،  اور کوئی گول ہیٹ پہن کر عوام کو ٹوپی پہنا رہاہے۔

ان دلچسپ کرداروں میں اس بار لاہورکی بارش میں سب نے ہی لانگ بوٹس والے صاحب کو بڑا مس کیاہوگا، جو خادم اعلٰی کےکردار میں ہر موقع اور ہرمحفل میں غلط شعر پڑھ کر کبھی گانا سنا کر محفل کو زعفران زار بنادیتے ہیں۔ آج کل وہ بھی جمہوری فلم میں لیڈنگ رول کے لئے پریکٹس کررہےہیں۔

عوام کو ان کےساتھی فنکاربھی خوب پسند ہیں جو ہر بار کہتے ہیں، جج صاحب! مجھے کیوں نکالا۔ فلم میں بہترین معاون اداکارہ مظلوم بیٹی ہیں۔ باپ بیٹی کی اقتدارکی ادھوری کہانی جیل جانے کے بعد پوری ہوجائےگی۔

جمہوری فلم میں ان باپ بیٹی کےلئے ولن اور کچھ لوگوں کے ہیرو کا کردار کپتان کے حصے میں آیا ہے جو کرکٹ کےمیدان سےچھکے چوکوں کےبعد سیاسی میدان میں بھی سب کو آؤٹ کررہےہیں۔ پینسٹھ سالہ ہیرو آئے دن کوئی نہ کوئی سسپنس پیدا کردیتے ہیں۔

سیاسی فلم فیسٹیول میں مونچھوں کو تاؤ دیتے انکل بھی دلچسپ ہیں۔ ان کے لئے پارٹی ورکرز کانعرہ ایک زرداری سب پر بھاری بڑا مشہورہے۔ ساتھ ہی ان کےبیٹے نے بھی دبنگ انٹری دی ہے۔ نئے نویلے سیاست دان تیرسےشیر کا شکار کرنے کے مشن پر ہیں مگر بلے کو ماربھگائیں گے یا نہیں، یہ سب کچھ اور بہت کچھ دیکھنے کے لئے فلم ابھی باقی ہے میرے دوست۔



اس تحریر کی مصنفہ مفلحہ رحمان صحافت اور پریس فوٹوگرافی کا وسیع تجربہ رکھتی ہیں۔ مفلحہ رحمان مختلف اداروں میں کام کرچکی ہیں اور ان کی تحاریر ملک کے موقر اخبارات، رسائل اور جرائد میں شایع چکی ہیں۔ مفلحہ رحمان سے ٹوئیٹر پر رابطہ کیا جاسکتا ہے۔  Muflehaaa@

مندرجہ بالا تحریر خبر کہانی کی ایڈیٹوریل پالیسی کی عکاس نہیں اور خبرکہانی کا بلاگر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

کوئی تبصرے نہیں

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.