کیا کمال ہوگیا !
تحریر: کاشف فاروقی
کوئی شبہ نہیں کہ پاکستان باکمال لوگوں کا ملک ہے، یہاں سب کچھ ممکن ہے، جو
کہیں نہیں ہوتا وہ یہاں ہوجاتا ہے، اور جو یہاں ہوتا ہے وہ کہیں اور ہو ہی نہیں
سکتا، یہ وہ جملے ہیں جو ہم اکثر سنتے اور پڑھتے ہیں مگر آج مجھے ان جملوں کی عملی
تصویر دکھائی دی۔
گزشتہ ہفتے کے خبر کہانی میں، میں نے فیڈرل بی ایریا بلاک 8 کے جس پارک پر نجی اسپتال کے قبضہ کا ذکر کیا تھا وہ آج ڈسٹرک میونسپل کمشنر وسطی وسیم سومرو کے حکم
پر سربمہر کردیا گیا۔ اسپتال انتظامیہ نے
چار سال قبل اس پارک کی دیکھ بھال کی ذمہ داری کے بہانے قبضہ کرکے پارکنگ قائم
کرلی تھی، علاقہ مکین سمیت کئی لوگوں کو یہ دھوکا دیا جارہا تھا کہ شہری انتظامیہ
نے انہیں پارکنگ قائم کرنے کی اجازت دے رکھی ہے۔
میں نے جب اس معاملہ کی کھوج کی تو اسپتال انتظامیہ نے ابتداء میں میرے ساتھ
بھی اسی دھوکا دہی کی کوشش کی مگر میں ان کے جھانسے میں نہیں آیا اور بہلا پھسلا
کر چائے پینے کے بہانے ان سے اس اجازت نامہ کی نقل حاصل کرنے میں کامیاب ہوگیا جس
کی بناء پر اسپتال انتظامیہ پارک کو پارکنگ میں تبدیل کرنے کی مجاز ہونے کا دعویٰ
کررہی تھی۔
اجازت نامہ میں واضح طور پر سات کڑی شرائط کے تحت اسپتال انتطامیہ کو پارک کی
دیکھ بھال کی ذمہ داری سونپی گئی تھی مگر بدنیت اسپتال انتظامیہ روز اول سے ہی اس
اجازت نامہ میں موجود شرائط کی خلاف ورزی کی مرتب ہورہی تھی، جس کی تصدیق مجھے خود
میونسپل کمشنر وسیم سومرو نے بھی کی تھی۔
مگر یہ قصہ صرف اتنا نہیں کہ پارک خبروں میں آیا اور شہری انتظامیہ نے ایکشن
لے لیا، بیچ کے چار پانچ روز میں اسپتال
انتظامیہ نے پورا زور لگایا اور اثر و رسوخ بھی استعمال کیا مگر دن گنے جاچکے تھے۔
جب ہی تو پورے ضلع وسطی کے تمام پارکوں سے متعلق مختلف افراد اور نجی اداروں کو
جاری کی گئی ایسی تمام این او سیز بھی منسوخ کرنے کا حکم جاری ہوچکا ہے۔
خیر پارک پر قائم پارکنگ ختم ہوگئی لیکن میونسپل کمشنر صاحب سرسبز و شاداب پارک
جو علاقے کے لوگوں کیلئے قائم کیا گیا تھا کہیں دوبارہ اسپتال کے قبضہ میں نہ چلا
جائے بلکہ دوبارہ اصل شکل میں بحال ہوجائے تو آپ کا کام مکمل ہوگا۔
اس تمام تحریر کا مقصد صرف اتنا ہے کہ شاید ہم نے کوشش کرنا ہی چھوڑ دی ہے،
اگر ہم کوشش جاری رکھیں تو بہتری کا امکان اب بھی زندہ ہے۔ کچھ لوگ اب بھی ایسے
موجود ہیں جو کہیں نہ کہیں اپنے طور پر ہی صحیح لیکن حالات بہتر کرنے کی کوشش
کررہے ہیں بس نشاندہی اور حوصلہ افزائی ضروری ہے۔
اس تحریر کے مصنف کاشف فاروقی صحافت کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے مختلف اخبارات اور نیوز چینل میں خدمات انجام دیں ہیں۔ ان سے رابطے کے لئے ای میل کریں۔
اس تحریر کے مصنف کاشف فاروقی صحافت کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے مختلف اخبارات اور نیوز چینل میں خدمات انجام دیں ہیں۔ ان سے رابطے کے لئے ای میل کریں۔
مندرجہ بالا تحریر خبر کہانی کی ایڈیٹوریل پالیسی کی عکاس نہیں اور خبرکہانی کا بلاگر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔
کوئی شبہ نہیں کہ پاکستان باکمال لوگوں کا ملک ہے، یہاں سب کچھ ممکن ہے، جو کہیں نہیں ہوتا وہ یہاں ہوجاتا ہے، اور جو یہاں ہوتا ہے وہ کہیں اور ہو ہی نہیں سکتا، یہ وہ جملے ہیں جو ہم اکثر سنتے اور پڑھتے ہیں مگر آج مجھے ان جملوں کی عملی تصویر دکھائی دی۔
جواب دیںحذف کریںrides