آٹا 20 روپے کلو، کینیڈا سے آئے پاکستانی نے ممکن بنا دیا

Canadian Pakistani sells flour in Rs20 Kg

اسلام آباد کے بعد  کراچی میں بھی 20روپے فی کلو آٹے کی فروخت کا آغاز کردیا گیا۔

کینیڈا سے آئے پاکستانی تاجر سید احمد علی نے  کراچی پریس کلب میں بیس روپے فی کلو آٹے کی فروخت شروع کردی۔سید احمد علی کینیڈا میں اپنا کاروبار فروخت کرکے اپنے سفید پوش ہم وطنوں کی مدد کے لیے پاکستان آ ئے ہیں۔معیاری اور سستا آٹے کی کراچی پریس کلب پر فراہمی کا سلسلہ دوپہر تین بجے سے روزانہ کی بنیاد پر شروع کیا گیا ۔ جبکہ کل  مزار قائد کے سامنےنمائش چورنگی،لیاقت آباد اور اورنگی ٹاؤن میں  بھی  مختلف مقامات پر اسٹال لگا کر معیاری اور سستا آٹا فراہم کیاجائے گا۔

سید احمد علی فلاحی تنظیم آئی ایم پاکستان ورلڈ وائیڈ موومنٹ کے سربراہ ہیں۔انہوں نے بیس سال پہلے کینیڈا کے دارلحکومت اوٹاوا میں فلاحی تنظیم قائم کی تھی۔ بیس روپے فی کلو آٹے کی فراہمی آئی ایم پاکستان ورلڈ وائیڈ موومنٹ کا  پائلٹ پراجیکٹ ہے۔

کراچی پریس کلب میں میڈیا سے گفتگو میں سید احمد علی کا کہنا تھا کہ  سستا آٹا کسی صدقے اورخیرات  کے طور پرنہیں بلکہ فروخت کیا جا رہاہے ۔ ہم چاہتے ہیں پاکستان میں آٹے کی قیمت آج سے 20 سال پہلے والی قیمتوں جیسی ہو۔آٹا بیس روپے فی کلو فراہمی کا عمل مستقل بنیادوں پر جاری رہے گا ، اسلام آباد اور کراچی کے بعد دیگر شہروں میں بھی سستے آٹے کی فراہمی جلد شروع کردی جائیگی۔

ان کا مزید کہنا ہےکہ پاکستان میں اس وقت مہنگائی آسمان کو چھو رہی ہے جبکہ آٹے کی بڑھتی ہوئی قیمت نے دو وقت کی روٹی کھانے کا حق بھی عام آدمی سے چھین لیا ہے اور یہی وجہ ہے کہ آئی ایم پاکستان موومنٹ نے پاکستان میں آٹا بیس روپے کلو فروخت کرنے کا فیصلہ کیا۔

بیس روپے آٹا فی کلو حا صل کرنے پر شہریوں نے پاکستانی نژاد کینیڈین تاجر کی اس منفرد کاوش کو سراہتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت اور دیگر فلاحی ادارے بھی ایسے اقدامات کریں۔

کوئی تبصرے نہیں

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.