پاکستان میں سکیورٹی صورتحال بہتر اور کاروباری ماحول سازگار ہوا ہے، جرمن سفیر


German Ambassador to Pakistan Mr. Bernhard Schlagheck addressing Meet the Press at Karachi Press Club

جرمنی کے پاکستان میں  نئے سفیر برن ہرڈ شلیگ ہیک نے کہا ہے کہ پاکستان کے امن و امان کے حالات میں کافی حد تک بہتری آئی ہے اور کاروباری ماحول سازگار ہوا ہے۔

انہوں نے کہا دونوں ممالک کے چیمبر آف کامرس کاروبار میں بہتری کے لئے اپنا کردار ادا کرسکتے ہیں۔ انہوں نے جرمنی کے کاروباری وفودسے درخواست کی کہ وہ پاکستان کا دورہ کریں۔ زبان شناسی کسی بھی ملک کے عوام میں تعلقات کا باعث بنتی ہے۔ووکیشنل ٹریننگ کے لئے ہم پاکستانی نوجوانوں کو مواقع فراہم کر رہے ہیں۔

جرمن سفیر نے کہا کہ کشمیر کی موجودہ صورت حال افسوسناک ہے۔مسئلہ کشمیر کا حل دونوں ممالک کے لئے ضروری ہے۔

ان خیالات کا اظہار جرمن سفیر نے منگل کو کراچی پریس کلب میں جرمن قونصل جنرل اوئیگن وولفارتھ کے ساتھ میٹ دی پریس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ کراچی پریس کلب کے ارکان نے جس محبت سے استقبال کیا میں ان کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔

ایک صحافی فرض کی ادائیگی میں بہت سی دشواریوں اور دباؤسے گزرتا ہے۔ملک میں سیکورٹی کے حالات میں بہتری ہوئی ہے۔سرمایہ کاری پرائیوٹ کمپنیوں پر منحصر ہوتی ہے۔ ہم جرمن کاروباری شخصیات کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہیں۔جرمن کاروباری وفود پاکستان کا دورہ کریں۔

دونوں ممالک کے چیمبر آف کامرس کاروبار میں اپنا کردار ادا کرسکتے ہیں۔ہماری کوشش ہے کہ پاکستان کے آنے والے نئی نسل کو جرمن میں تعلیم کے مواقع فراہم کریں،

انہوں نے کہا کہ سیکورٹی کے حوالے سے پاکستان کے کچھ حصوں میں مزید کام کی ضرورت ہے،سرمایہ کاری کے حوالہ سے غیرملکی سرمایہ کاروں کو ماحول کی فراہمی اہم مسئلہ ہے،

انہوں نے کہا پاکستان میں جرمن لیٹریچر کی کمی ہے،میوزک اور زبان کی شناسی کسی بھی ملک کے عوام میں تعلقات کا باعث بنتا ہے۔ووکیشنل ٹریننگ کے لئے ہم پاکستانی نوجوانوں کو مواقع فراہم کر رہے ہیں،

انہوں نے کہا کہ کشمیر کی موجودہ صورت حال افسوسناک ہے۔مسئلہ کشمیر کا حل دونوں ممالک کے لئے ضروری ہے اوردونوں ممالک کو اس پر سوچنا چائیے۔اس موقع پرکراچی پریس کلب کے سیکرٹری ارمان صابر، صدر امتیاز خان فاران،جوائنٹ سیکریٹری ثاقب صغیر اور ارکان گورننگ باڈی نے مہمانوں کوسندھی اجرک کا تحفہ اور گلدستہ پیش کیا۔

کوئی تبصرے نہیں

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.