کراچی: شادمان ٹاؤن میں خاتون کی خودکشی کا معاملہ، 6 افراد گرفتار

 


کراچی کے علاقے شادمان ٹاؤن میں خاتون کی خودکشی کے معاملے میں پولیس نے مقدمہ درج کرنے کے بعد چھ  افراد کو گرفتار کر لیا.

ایس ایس پی سینٹرل غلام مرتضیٰ تبسم کا کہنا ہے کہ ابتدائی تفتیش کے دوران  چارملزمان نے اعتراف جرم کر لیا ہے.


پولیس نے چار ملزمان کو جمعہ کے روز جبکہ مزید دو ملزمان کو جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی رات گرفتار کرلیا۔ دونوں ملزمان کو تفتیش کے لیے تھانے منتقل کردیا گیا ہے۔ 

ایس ایس پی سینٹرل نے دعویٰ کیا ہے کہ ملزمان اور متوفیہ میں گزشتہ کچھ عرصے سے جان پہچان تھی. ملزمان نے متوفیہ کی وڈیو بنائی تھی اور اسی وڈیو کی بنیاد پر وہ بلیک میل کر رہے تھے.

شارع نورجہاں میں درج مقدمہ میں چھ ملزمان کے خلاف قتل بالسبب کی دفعات لگائی گئی ہیں. نامزد ملزمان میں اسد، وقاص، عامر، فرحان، شہزاد اور شاید شامل ہیں. گرفتار ملزمان میں اہم ملزم وقاص شامل ہے۔ 

مقدمہ خاتون کے بھائی نے درج کرایا جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ میری بہن کو پی سی او کے مالک اور اسکے دوستوں نے تنگ کیا. اسے بلیک میل کرنے اور اس کے بچوں کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دی گئیں.

دو روز قبل خاتون نے خودکشی سے پہلے اپنی دوست کو آڈیو میسیج بھیجا تھا جس میں خاتون نے بتایا کہ محلے کے لوگ اسے بلیک میل کر رہے ہیں ،اسکے ساتھ جعلی نکاح کر کے ویڈیو بنائی گئی

پولیس نے خودکشی کرنے والی خاتون کی آڈیو ریکارڈنگ حاصل کر لی ہے اور خاتون کے بیان کو ایف آئی آر کا حصہ بنالیا ہے.

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ کراچی بھر میں قائم ایزی لوڈ کی دکانوں سے خواتین کے فون نمبرز بانٹے جانے کے باعث اس قسم کے واقعات ہو رہے ہیں.. خواتین ایزی لوڈ کے لیے اپنا موبائل نمبر بتاتی ہیں تو بعض دکاندار خواتین کے نمبرز بانٹ دیتے ہیں. خواتین کو چاہیئے کہ وہ احتیاط کریں۔

کوئی تبصرے نہیں

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.