میں ٹیکس کیوں دوں؟


منصور احمد

 وزیراعظم عمران خان کہتے ہیں ملک کے عوام ٹیکس نہیں دیتے۔ میں کہتا ہوں ان سے بڑا جھوٹا کوئی نہیں ،،ملک کا بچہ بچہ ٹیکس دیتا ہے ،،ٹافی لی حکومت کو ٹیکس دیا ،،دودھ خریدا اس پر ٹیکس دیا ،،موبائل خریدا اس پر ٹیکس دیا، ایزی لوڈ کرایا اس پر ٹیکس دیا، گھر کا راشن لیا ٹیکس ،،تیس دن  کام کرکے جو تنخواہ لی اس پر ٹیکس دیا ، گاڑی  میں پیٹرول ڈالویا  ٹیکس ادا کیا، شناختی کارڈ بنوایا  حکومت کو ٹیکس دیا ،،بجلی پانی گیس کا بل ادا کیا   اس پر حکومت کو ٹیکس دیا ،،ٹی وی لیا اس پر ٹیکس دیا ٹی وی دیکھا نہیں پھر بھی ٹیکس دیا ،،کونسی سی ایسی چیز ہے جس پر ٹیکس نہیں دیا ؟ ہرچیز پر  غریب عوام نے ان امیر حکمرانوں کو ٹیکس دیا اس پر یہ ٹی وی پر آکر پوری قوم پر تہمت لگاتے ہیں عوام ٹیکس چور ہیں ٹیکس ادا نہیں کرتے ،،عمران خان صاحب آپ کے منہ سے ٹیکس کی باتیں اچھی نہیں لگتی،،شاید آپ کو یاد ہو یا نہ ہو آپ نے کنٹینر پر کھڑے ہوکر سول نافرمانی  کا عندیہ دیا تھا ،،آپ نے اپنا بجلی کا بل جلایا تھا اور ٹی وی پر انٹرویو میں کہا تھا کہ عوام کوئی بل ادانہ کرے ،،آپ کو یاد نہیں تو ہم آپ کو یاد کرادیتے ہیں ،،اور ٹیکس کس بات پر دیں آپ کو ،،کوئی سی سہولیات آپ  نے عوام کو دی ہیں ،،کیا اسپتالوں میں علاج فری ہوگیا ہے،،کیا تعلیم فری ہوگئی،،کیا گھر کے دروازے پر حکومتی سہولیات ملنے لگی ہیں ؟تو سوال تو بنتا ہے نا میں ٹیکس کیوں دوں؟آپ کہتے ہیں پہلے کے حکمرانوں نے ملک قرضے کے دلدل میں ڈوبو دیا ،،وزیراعظم صاحب شاید آپ کو بھولنے کی بیماری ہے ،،آپ ہی کہتے تھے نوے دن میں ملک میں دودھ اور شہد کی نہریں بہادیں گے ہمارے پاس ایسی ٹیم ہے ہمارے پاس ویسی ٹیم ہے اور اب ایسا وقت آیا ہے کہ آپ نے اپنے ہی کھلاڑیوں کو ٹیم سے باہر کرنا شروع کردیا ہے اور دوسری ٹیموں کے  ایکسڑا کھلاڑیوں سے اپنی ٹیم مکمل کی ہے ،،آپ دوسروں کو کس منہ سے طعنے دیتے ہیں کہ فلاں کے بچے باہر ہیں  تو آپ کے بچے کونسا پشاور کے پیلے اسکول میں زیر تعلیم ہیں ؟؟کہتے ہیں نا بات نکلے گی تو دور تلک جائے گی ،،آپ کو بس ایک مشورہ ہے کہ ملک کو ملک کی طرح چلائے گیارہ لڑکوں کی ٹیم کی طرح نہیں ،،اور یہ ناکہیے ملک کے عوام ٹیکس نہیں دیتے آپ سے ملک چل نہیں رہا الزام عوام پر نہ لگائے،،ملک چلائیں ،،تبدیلی لائیں ۔شکریہ




اس تحریر کے مصنف منصور احمد ایک معروف نیوز ٹی وی چینل سے منسلک ہیں۔ منصور احمد مختلف ٹی وی چینلز، اخبارات و جرائد میں کام کرنے کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں۔ مصنف سے رابطہ کرنے کے لیے خبر کہانی کو ای میل کیجیے۔ 


مندرجہ بالا تحریر خبر کہانی کی ایڈیٹوریل پالیسی کی عکاس نہیں اور خبرکہانی کا بلاگر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

1 تبصرہ:

  1. We are number one in providing professional translation services for all cities everywhere in Pakistan. You just send us scanned copy of your documents and we will send you translation via courier.

    services

    جواب دیںحذف کریں

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.