پی ایف یو جے، کے یو جے کے سابق صدر و سینئر صحافی ادریس بختیار ہم میں نہیں رہے


Legend Journalist Idrees Bakhtiar passes away at 74

پی ایف یو جے اور کے یوجے کے سابق صدر اور صدارتی حسن کارکردگی ایوارڈیافتہ سینئر صحافی ادریس بختیار کراچی میں مختصر علالت کے بعد انتقال کر گئے۔ ان کی عمر 74 برس تھی۔

ادریس بختیار کو ہفتہ کو کے یو جے کے افطار ڈنر میں شرکت کے بعد  دل میں تکلیف ہوئی۔ چونکہ وہ ابھی کراچی پریس کلب کے باہر ہی تھے، تو انہوں نے فون کرکے ساتھیوں کو مطلع کیا جس پر انہیں فوراً ہی امراض قلب کے ہسپتال لے جایا گیا۔

تین دن موت و زیست کی کشمکش میں رہنے کے بعد وہ موت کی آغوش میں چلے گئے۔  انہوں نے سوگواران میں بیوہ،پانچ بیٹیاں اور تین بیٹے چھوڑے ہیں۔

ادریس بختیار اپنے منفرد طرز تحریر کی وجہ سے صحافت میں علیحدہ مقام اور استاد کا درجہ رکھتے تھے۔

ادریس بختیار 14 مئی 1945 کو ہندوستان کے شہر اجمیر میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے 1971 میں سندھ یونیورسٹی  سے ماسٹرز کیا۔ عملی صحافت کا آغازڈیلی انڈس ٹائمز حیدرآباد سے کیا۔  اس کے بعد وہ کراچی آگئے اور 1969 سے 1973 تک نجی خبر رساں ایجنسی پاکستان پریس انٹر نیشنل (پی پی آئی) سے وابستہ رہے ۔

ادریس بختیار اگست 1980سے نومبر 2012 تک معروف بین الاقوامی جریدے ہیرالڈ میں بطور چیف رپورٹر اور ایسوسی ایٹ ایڈیٹر کے طور  فرائض انجام دیتے رہے۔ جبکہ مئی 1992 سسے فروری 2007 تک برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی سی بھی وابستہ رہے۔  اسکے علاوہ وہ وائس آف امریکا،  برطانوی اخبار ٹیلی گراف اور عرب نیوز جدہ کے ساتھ بھی منسلک رہے۔

 آخری دنوں میں انہوں نے جیو نیوز میں ہیڈ آف ایڈیٹوریل بورڈ کے طور پر فرائض انجام دیئے جبکہ  روزنامہ جنگ میں شورش دل کے عنوان سے باقاعدگی سے کالم بھی لکھا کرتے تھے۔ اس کے علاوہ وہ دیگر مختلف قومی اخبارات سے بھی وابستہ رہے۔ حکومت پاکستان نے ادریس بختیار کو صحافت کے شعبے میں اعلیٰ خدمات پر صدارتی ایواڈ برائے حسن کارکردگی سے نوازا۔ وہ 2011 سے 2014 تک پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس دستور کے صدر بھی رہے ۔

کراچی یونین آف جرنلسٹس کے صدر طارق ابوالحسن، جنرل سیکریٹری محمد عارف خان ، عہدیداروں اور اراکین مجلس عاملہ نے ادریس بختیار کے انتقال پر انتہائی دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے صحافت کا بڑا نقصان قرار دیا ہے۔  رہنماؤں نے کہا  اس عظیم نقصان پر کے یو جے دستور اور پوری صحافی برادری مرحوم کے اہل خانہ کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں ، اللہ مرحوم کی مغفرت، درجات کو بلند فرمائے اور اپنے جوار رحمت میں جگہ عطا فرمائے اور پسماندگان اور متعلقین سمیت سب کو یہ صدمہ  عظیم برداشت کرنے کی توفیق دے۔ رہنماوں کا کہنا ہے کہ ادریس بختیار کے انتقال سے ایک بڑا خلا پیدا ہوا ہے جسے پر کرنا ناممکن ہے۔

پی ایف یو جے کے صدر محمد نواز رضا، سیکرٹری جنرل سہیل افضل خان، نائب صدر افسر عمران، اسسٹنٹ سیکریٹری جنرل شعیب احمد،  ایڈیٹر جنگ لندن ہمایوں عزیز، ایڈیٹر نئی بات مقصود یوسفی، ایڈیٹر جسارت اطہر علی ہاشمی،مظفر اعجاز، ایڈیٹر امت کراچی امجد چوہدری نے ادریس بختیار کی وفات پر مرحوم کے لئے دعائے مغفرت اور لواحقین کے لئے صبر کی دعا کی ہے۔

کراچی پریس کلب کے صدر امتیاز خان فاران، سیکریٹری ارمان صابر اور مجلس عاملہ کے اراکین نے بھی ادریس بختیار کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کے لئے دعائے مغفرت اور لواحقین کے لئے صبر کی دعا کی ہے۔

1 تبصرہ:

  1. پی ایف یو جے اور کے یوجے کے سابق صدر اور صدارتی حسن کارکردگی ایوارڈیافتہ سینئر صحافی ادریس بختیار کراچی میں مختصر علالت کے بعد انتقال کر گئے۔ ان کی عمر 74 برس تھی۔
    samaa news

    جواب دیںحذف کریں

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.