بیجنگ میں پانچ پاکستانی فلموں کی نمائش

Five Pakistani films to be screened in Beijing

بیجنگ (شِنہوا)  چین اور پاکستان کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 70 ویں سالگرہ منانے کے لیے ،چین کے نیشنل فلم ایڈمنسٹریشن اور چین میں پاکستانی سفارت خانے کے  مشترکہ تعاون سے  چائنہ فلم آرکائیو کے زیر اہتمام 4 اگست کو بیجنگ میں   "پاکستان فلم نمائش" شروع ہوگئی۔

حالیہ برسوں میں بننے والی  "موٹر سائیکل گرل" سمیت پانچ بہترین پاکستانی سٹائل فلموں کے ذریعے چینی ناظرین پاکستان کے رسم و رواج اور ثقافت کو بہتر طور سے سمجھ سکیں گے۔

چائنہ فلم آرکائیو کے ڈپٹی ڈائریکٹر ژانگ شیاؤ گوآنگ نے کہا کہ چین اور پاکستان کے درمیان فلمی تعلیمی تعاون نے باہمی اعتماد کو فروغ  اور دونوں ممالک کے عوام  کے درمیان دوستی کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ چینی ناظرین پاکستانی فلموں کو دیکھنے کے لیے بہت زیادہ منتظر ہیں۔ چائنہ فلم آرکائیو میں پاکستانی فلموں کی  نمائش  سے  چین اور پاکستان کے عوام   کی دوستی مزید بلندیوں پر لے جانے میں مدد ملے گی۔

منتظمین  کے مطابق اس فیسٹیول میں 5 پاکستانی فلمیں دکھائی جائیں گی جن میں سوانحی فلمیں ، گیت  اور رقص کی فلمیں اور دیگر مختلف انواع شامل ہوں گی۔ یہ فلمیں پاکستان کے جدید اور عصری معاشرے کی حقیقت کی عکاسی کرتی ہیں ، جو  چینی ناظرین کے لیے پاکستان اور اس کے لوگوں کو سمجھنے کا ایک اچھا موقع ہے۔

افتتاحی تقریب میں ،چین میں پاکستانی سفارت خانے کے ڈپٹی ہیڈ آف مشن احمد فاروق نے 4 اگست کو دکھائی جانے والی افتتاحی فلم "موٹر سائیکل گرل"  بارے حاضرین  کو بتایا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ مستقبل میں مزید پاکستانی فلمیں چینی سنیما گھروں میں آئیں گی تاکہ چین اور پاکستان کے درمیان ثقافتی تبادلوں  کو مزید  مضبوط بنایا جاسکے۔

4 اگست  کی شام بیجنگ میں بہت سے لوگ افتتاحی فلم دیکھنے کے لیے  فیسٹیول پہنچے۔ افتتاحی فلم دیکھنے والے بیجنگ کے شہری تانگ ژینگ منگ نے کہا کہ اسے پاکستانی لوک رقص میں بہت دلچسپی ہے۔یہ بہت اچھا موقع ہے کہ میں اس بار تین فلموں میں پاکستانی رقص سے لطف اندوز ہو سکتا ہوں میں جاننا چاہتا ہوں کہ پاکستانی فلم ساز رومانس کو کیسے سمجھتے اور پیش کرتے ہیں۔

فلم دیکھنے کے لئے آنے والی پاکستانی سائرہ رضا نے کہا کہ انہیں آج کی طرح فلم کے تبادلوں  کی سرگرمیاں پسند ہیں۔ مجھے امید ہے کہ چینی دوست پاکستانی ثقافت کو پسند کریں گے اور  یہ کہ دونوں ممالک مستقبل میں ثقافتی تبادلے کو مضبوط کر سکتے ہیں۔

کوئی تبصرے نہیں

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.