فسادات میں زخمی ہونے والا ہانگ کانگ پولیس کا اہلکار پہلے سے زیادہ پرعزم
سات ماہ گزر چکے ہیں لیکن اب تک ہانگ کانگ کے پولیس اہلکار ٹائیگر کو اپنے زخم بھلائے نہیں بھولتے۔ (پولیس اہلکار کا اصل
نام ٹائیگر نہیں ہے۔)
ٹائیگر کا کہنا ہے کہ میری کھال کا رنگ دیکھتے ہی دیکھتے تبدیل ہو گیا ،مجھے
جلن کا احساس ہوا اور زخم سے خون رسنے لگا۔ پولیس افسر نے گزشتہ سال فسادات پھوٹنے
کے واقعہ کو یاد کرتے ہوئے اس کی تفصیل چینی خبررساں ایجنسی کو بتائی۔
ٹائیگرقومی دن کے موقع پر یکم اکتوبر کو زخمی ہوئے تھے جب ہانگ کانگ شدید
فسادات کی لپیٹ میں تھا۔ اسی دوران توئن مُن ہال کے قریب جہاں ٹائیگر کی ڈیوٹی تھی
اچانک کوئی سات سو کے لگ بھگ سیاہ کپڑےپہنے افراد کا مجمع نمودار ہوا جسے پولیس نے
روکنے کی کوشش کی۔ اسی دوران پتھراؤ شروع ہوا اور پولیس پر مجمع سے تیزاب کے بم
بھی پھینکے جانے لگے۔
جب حملہ شدت اختیار کرگیا تو اسی دوران ٹائیگر کی ناک پر جیسے کوئی ہتھوڑا لگا
ہو اور پھر انہیں دائیں ہاتھ میں ٹیسیں اٹھنا شروع ہوئیں۔ بعد میں ٹائیگر کو معلوم
ہوا کہ وہ تیزاب بم کا شکار ہوئے ہیں۔ ان کے ساتھیوں نے انہیں ایمبولینس تک پہنچایا
لیکن فسادات کے باعث ایمبولینس نے چند منٹوں کا راستہ آدھے گھنٹے میں طے کیا۔
ٹائیگر کے مختلف اوقات میں تین آپریشن کیے گئے اور اس دوران وہ انتہائی تکلیف
دہ مراحل سے گزرتے رہے۔ ٹائیگر کا کہنا ہے سات ماہ گزرنے کے باوجود آج بھی میں
راتوں کو اٹھ کر درد سے کراہتا ہوںَ۔
ٹائیگر ان سیکڑوں پولیس اہلکاروں میں
شامل ہیں جو گزشتہ سال شدت پسندوں کےتیزاب
بم، پٹرول بم، اور لوہے کی راڈ کےحملوں
میں زخمی ہوئے۔ ہانگ کانگ پولیس کے اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ جون سے اب تک پانچ
سو پولیس اہلکارمختلف واقعات میں زخمی ہوچکے ہیں۔
ٹائیگر کے زخمی ہونے کے بعد انہیں کئی لوگ ملنے آئے جبکہ لاتعداد افراد نے انہیں تہنیتی پیغامات
بھیجے اور سوشل میڈیا پر ان کی حوصلہ افزائی کی۔ ٹائیگر نے بھرائی ہوئی آواز میں
کہا کہ وہ تمام لوگوں کی محبتوں کے شکر گزار ہیں۔ ٹائیگر کراٹے میں بلیک بیلٹ ہیں،
کہتے ہیں کہ انہوں نے ڈیوٹی کے دوران ہمیشہ برداشت کا مظاہرہ کیا ہے اور پولیس کے
ضابطہ اخلاق پر عمل کیا ہے۔
کورونا وائرس کے ظاہر ہونے کے بعد اس سال جنوری سے فسادات تو تھم گئے تھے لیکن
اب دوبارہ غیرقانونی اجتماعات شروع ہوچکے ہیں جن سے گزشتہ سال کی تلخی جھلک رہی
ہے۔
پولیس نے گزشتہ سنیچر کو کولون بے کے ایک اسکول کے احاطے میں چھاپہ مار کر
دیسی ساختہ بم اور خطرناک کیمیکل برآمد کیے ہیں۔ گزشتہ سال سے ابتک یہ گیارہویں
برآمدگی ہے۔ پچھلے ماہ ہانگ کانگ پولیس
کے ایک اعلیٰ افسر کے دفترکو ڈاک کے
ذریعہ دیسی ساختہ بم موصول ہوا تھا۔
ہانک کانگ کی حکومت کے سیکریٹریجان
لی نے خبردار کیا ہے کہ ملک میں اندرونی طور پر دہشتگردی سر اٹھا رہی ہےجس کا سدباب ضروری ہے۔
پولیس نے گزشتہ سنیچر کو کولون بے کے ایک اسکول کے احاطے میں چھاپہ مار کر دیسی ساختہ بم اور خطرناک کیمیکل برآمد کیے ہیں۔ گزشتہ سال سے ابتک یہ گیارہویں برآمدگی ہے۔ پچھلے ماہ ہانگ کانگ پولیس کے ایک اعلیٰ افسر کے دفترکو ڈاک کے ذریعہ دیسی ساختہ بم موصول ہوا تھا۔
جواب دیںحذف کریںnews